loading...
loading...
خدا نے دل بنا کر کیا انوکھی شے بنائی ہے
ذرا سا دل ہے اس دل میں مگر ساری خدائی ہے
اسی دل میں بھلائی ہے
اسی دل میں برائی ہے
ذرا سا دل ہے اس دل میں مگر ساری خدائی ہے
ذرا سا دل ہے اس دل میں مگر ساری خدائی ہے
اسی دل میں بھلائی ہے
اسی دل میں برائی ہے
ذرا سا دل ہے اس دل میں مگر ساری خدائی ہے
یہی پھول ہے، چٹان ہے
موج سمندر ہے
یہی دل نرم پانی ہے
یہی دل سخت پتھر ہے
چھپا ہے درد اسمیں
بے دردی بھی اسمیں سمائی ہے
ذرا سا دل ہے اس دل میں مگر ساری خدائی ہے
جو چاھو دیکھ لو اسمیں
یہ آینے سچا ہے
سمجھداری میں بوڑھا ہے
تو بھولے پن میں بچہ ہے
کھلونا بھی بن جاتا ہے
عادت ایسی پائی ہے
ذرا سا دل ہے اس دل میں مگر ساری خدائی ہے
بڑی مشکل ہے
اسکا ساتھ چھوڑا بھی نہیں جائے
اگر اک بار یہ ٹوٹے
تو جوڑا بھی نیہں جائے
گلوں کی عادتیں
شیشے کی فطرت جو پائی ہے
ذرا سا دل ہے اس دل میں مگر ساری خدائی ہے
خدا نے دل بنا کر کیا انوکھی شے بنائی ہے ....!!!
یہی دل نرم پانی ہے
یہی دل سخت پتھر ہے
چھپا ہے درد اسمیں
بے دردی بھی اسمیں سمائی ہے
ذرا سا دل ہے اس دل میں مگر ساری خدائی ہے
جو چاھو دیکھ لو اسمیں
یہ آینے سچا ہے
سمجھداری میں بوڑھا ہے
تو بھولے پن میں بچہ ہے
کھلونا بھی بن جاتا ہے
عادت ایسی پائی ہے
ذرا سا دل ہے اس دل میں مگر ساری خدائی ہے
بڑی مشکل ہے
اسکا ساتھ چھوڑا بھی نہیں جائے
اگر اک بار یہ ٹوٹے
تو جوڑا بھی نیہں جائے
گلوں کی عادتیں
شیشے کی فطرت جو پائی ہے
ذرا سا دل ہے اس دل میں مگر ساری خدائی ہے
خدا نے دل بنا کر کیا انوکھی شے بنائی ہے ....!!!

No comments:
Post a Comment